ہفتہ، 9 مارچ، 2013

دجال کے ساتھ پانی اور آ گ

جریدہ "الواقۃ" کراچی، شمارہ 11، ربیع الثانی 1433ھ/ فروری، مارچ 2013
نور حدیث
بسلسلۂ نادر احادیث فتن

دجال کے ساتھ پانی اور آ گ

محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

حدیث: عن حذیفة عنِ النبِیِ صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم قال: "فِی الدجالِ اِن معہ ماء و نارا فنارہ ماء بارِد و ماء ہ نار ۔"
ترجمہ: سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم نے فرمایا: " دجال کے ساتھ پانی اور آگ ہوگا ، اس کی آگ ٹھنڈا پانی ہوگا اور اس کا پانی آگ ۔"

تخریج :
(1) صحیح البخاری ، کتاب الفتن ، باب :  (2) صحیح مسلم ، کتاب الفتن و اشراط الساعة ، باب : باب ذکِرِ الدجالِ وصِفتِہِ و ما معہ (3) مسند أحمد ، باقی مسند الانصار ، حدیث حذیفة بن الیمان ۔
حکم فی الحدیث :
یہ حدیث صحیحین کی ہے ۔ اس حدیث کے صحیح ہونے میں کچھ شبہ نہیں ۔
تشریح :
( فی الدجال ان معہ ماء و نارا )" دجال کے ساتھ پانی اور آگ ہوگا "بعض روایات میں پانی کی جگہ باغ ( جَنّت ) کا ذکر ہے ۔ (ملاحظہ ہو :  صحیح مسلم ، کتاب الفتن و اشراط الساعة ، باب : باب ذکِرِ الدجالِ وصِفتِہِ و ما معہ ۔ سنن ابن ماجہ ، کتاب الفتن ، باب فتنة الدجال ۔ )
احادیثِ دجال کے ذخیرہ مجموعی پر نظر ڈالنے سے اندازہ ہوتا ہے ہمراہ ہونے سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے ملنے والے افراد کو پانی یا آگ کی سزا دے گا اور چونکہ اس کی سزا اور خوشی دونوں کا مدار پانی اور آگ پر ہوگا اس لیے اس کا خصوصی اشارہ احادیث میں دیا گیا ہے ۔
( فنارہ ماء بارِد ) " اس کی آگ ٹھنڈا پانی ہوگا "
نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم نے اپنی امت کو یہ وصیت کی ہے کہ بظاہر نظر آنے والی اس کی سزا درحقیقت مومنین کے لیے عین رحمتِ الٰہی ہوگی ۔ اس لیے وہ دجال کے پانی کی بجائے اس کی آگ میں کودنا گوارا کریں کیونکہ وہ آگ ٹھنڈے پانی کی تاثیر رکھے گی ۔
( و ماء ہ نار )"اور اس کا پانی آگ ہوگا " جو لوگ دجال کی ہیبت سے ڈر کر یا اپنی رضا و خوشی سے پانی ( باغ ) قبول کریں گے وہ درحقیقت اپنے لیے آتشِ نار کے دہکتے ہوئے انگاروں کا انتخاب کریں گے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے :
" معہ نہرانِ یجرِیانِ أحدہما رأی العینِ ماء أبیض و الآخر رأی العینِ نار تأجّج ، فاِمّا أدرکن أحد فلیاتِ النہر الذِی یراہ نارا ولیغمِض ثم لیطاطیِء رأسہ فیشرب مِنہ فاِنہ ماء بارِد ۔" (صحیح مسلم ، کتاب الفتن و اشراط الساعة ، باب : باب ذکِرِ الدجالِ وصِفتِہِ و ما معہ)
" اس کے ساتھ دو بہتی نہریں ہوں گی ، ان میں سے ایک آنکھ سے دیکھنے میں سفید پانی اور دوسری بھڑکتی ہوئی آگ ہوگی ۔ اگر کوئی اسے پائے تو اس نہر کی طرف جائے جسے وہ آگ دیکھ رہا ہو اور آنکھیں بند کرکے پھر اپنے سر کو جھکا کر اس نہر سے پینا شروع کردے کیونکہ وہ ٹھنڈا پانی ہوگا ۔ "
احادیثِ دجال کا بنظرِ غائر مطالعہ کرنے سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے دجال ایک فرد ہے جس کے ظہور سے قبل اس کا نظام بھی ظاہر ہوگا ۔ گو یا دجال فرد بھی ہے اور نظام بھی ۔ احادیث میں دجال کی جو صفات و علامات مذکور ہیں وہی اس کے نظام کے بھی خاص عناصر ہیں ۔ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کی اس حدیث کی روشنی میں ہم دجالی نظام کے نمائندگان کو پہچاننا چاہیں تو بخوبی پہچان سکتے ہیں ۔
انٹر نیٹ پر ایک سائٹ ہے Symbols.com ۔ اس میں دنیا بھر کی قدیم و جدید علامتوں سے متعلق معلومات درج ہیں ، تاہم بالخصوص مغربی دنیا کی علامتوں کا ذکر اس میں موجود ہے ۔ اس میں پانی کی متعدد علامات بیان کی گئیں ہیں جن میں سے ایک علامتV (کی شکل کی) ہے ۔ جبکہ آگ کی مختلف علامات میں سے ایک علامت A(کی شکل کی)  ہے ۔ ان دونوں علامتوں کو اگر ملایا جائے تو یہ نشان       (چھ کونوں والا ستارہ) بنے گا ۔ کیا اب بھی یہ پہچاننا مشکل ہے کہ دنیا میں دجالی تہذیب اور نمائندے کون ہیں ؟؟؟؟

فوائد و نکات :
اس حدیث سے حسب ذیل نکات واضح ہوتے ہیں :
1۔ دجال کے ساتھ پانی اور آگ ہوگا ۔ اور یہ حقیقتاً ہوگا نہ کہ مجازاً ۔
2۔ اس کی آگ حقیقت میں ٹھنڈا پانی اور اس کا پانی درحقیقت آگ ہوگا ۔
3۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کی اپنی امت کے لیے یہی وصیت ہے کہ جو کوئی اس موقع کو پائے بلا جھجک دجال کے آگ کو قبول کرے کیونکہ وہی ٹھنڈا پانی ہوگا ۔
4۔ دجال کے پیروکار اس کی علامتوں کو بھی بہ دل وجان چاہتے ہیں ۔ انہیں احادیث میں مذکور دجالی علامتوں سے پہچانا جا سکتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے