اتوار، 20 جولائی، 2014

پاکستان مخالف دنیا۔ (اداریہ)

ربیع الاول و ربیع الثانی 1435ھ جنوری اور فروری2014، شمارہ 22 اور 23
AlWaqiaMagzine, Al-Waqia,  AlWaqiaMagzine.wordpress.com, Al-Waqia.blogspot.com, مجلہ الواقعۃ





درس آگہی (اداریہ)

پاکستان مخالف دنیا

محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

پاکستان کے اندرونی و بیرونی مسائل تو کئی دہائیوں سے چل رہے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس میں کمی آنے کی بجائے مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ ہر پاکستانی حکمراں جماعت سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کو مسائل کی بنیادی وجہ قرار دیتی ہے اور جب خود اس حکومت کا خاتمہ ہوتا ہے تو آنے والی حکومت انکشاف کرتی ہے کہ سابقہ حکومت نے مسائل میں اضافہ ہی کیا ہے کمی نہیں کی ۔ آہ ،
درازی تیری زلفوں کی خدا جانے کہاں تک ہے
گزشتہ ایک برس سے پاکستان مخالف دنیا  پاکستانی مخالف دنیا میں تیزی سے دیکھنے میں آ رہی ہے ۔ بنگلہ دیش جو کبھی پا کستان کا حصہ تھا ۔ ایک پر امن ملک اور تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن تھا ۔ استعماری طاقتوں کی نظر بد کا شکار ہو ا ۔ 1974 ء کے بنگلہ دیش ، پاکستان اوربھارت کے سہ افریقی معاہدے کے علی الرغم وہاں کی کٹھ پتلی حکومت نے1971 ء کے جنگی جرائم کے مقدمات از سر نو تا زہ کیے  اور پاکستان کی حمایت کر نے والے سخت ترین تعذیب کا شکار ہیں عبد القادر ملا کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے ۔ مزید 13 رہنماؤں کو پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے ۔ دوسری طرف تمام انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان مقدمات کو جعلی اورغیر منصفانہ قرار دیا ۔ حسینہ واجد کی کٹھ پتلی حکومت نے الیکشن میں دوسری بار کامیابی حاصل کی ۔ ان الیکشن کو بھی بنگلہ دیشی عوام اور عالمی اداروں نے مسترد کر دیا ۔ مگر حسینہ واجد کی غاضب حکومت پھر بھی بر قرار ہے ۔ اس پر نہ اقوام متحدہ کا ضمیر بیدار ہو تا ہے اور نہ ہی امریکا کو کوئی پریشانی لاحق ہو تی ہے ۔ جمہوری اخلاق کی دھجیاں بکھر جاتی ہیں مگر دنیا میں جمہوریت کی مشعل روشن کرنے والا خاموش تماشائی ہے ۔ اس وقت بنگلہ دیشی حکومت پاکستان مخالف جذبات کے زیر تغلب ہے ۔ اس پورے قصے میں خود پاکستانی افواج ، اداروں اور عوام کے لیے بھی عبرت کے کئی اسباق پوشیدہ ہیں ۔
بھارت میں اس وقت نریندر مودی کا سیاسی آسیب تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ ایک مذہبی شدت پسند ہندو جنونی کی حیثیت سے نریندر مودی نے جہاں ہندو شدت پسندوں میں اپنی مقبولیت کا گراف تیزی سے بڑھایا ہے وہیں خود سیکولر ہندوستان کے رہنے والے معتدل مزاج ہندوؤں اور مسلمان و دیگر اقلیتوں کی بے چینی میں اضافہ بھی کیا ہے ۔ مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت اسلامی انتہا پسندی کا جو شور بلند کیا گیا ہے اس کا حقیقی وجود کہیں بھی نہیں ہے اگر بالفرض مان بھی لیا جائے تو چند فیصد سے زیادہ نہیں ۔ اس کے بر عکس دنیا کو حقیقتاً صہیونی انتہا پسندی ، عیسائی انتہا پسندی ، ہندو انتہا پسندی اور سب سے بڑھ کر سیکو لر انتہا پسندی کا سامنا ہے ۔ بھارت کی ہندو انتہا پسندی نے صرف مسلمانوں ہی کے لیے نہیں بلکہ دیگر اقلیتوں کے لیے بھی مسائل کھڑے کیے مگر چونکہ یہ انتہا پسندی عالمی سازشی طاقتوں کے کارِ تشنہ کی تکمیل ہی کرتی ہے اس لیے قابل قبول ہے ۔ بھارت میں اس وقت جو انتہا پسندی زور پکڑ رہی ہے ۔ اس کے نتیجے میں نریندر مودی کی کامیابی کے امکانات خاصے روشن ہو چکے ہیں ۔ نریندر مودی کی کامیابی پاکستان کے لیے مزید پریشانی کا باعث بنے گی ۔ ایسے میں پاکستانی حکومت کو چاہیئے کہ وہ بھارت میں اداکاروں کے ثقافتی طائفے بھیجنے کی بجائے ایسے اہل علم و دانشوروں کو بھیجیں جو اس خطے کی تاریخ سے واقف ہیں اور جو ہندو انتہا پسندی کے بھڑکتے شعلوں کو سرد اور اس کے تمام راستے مسدود کر سکیں ۔
پاکستان کا سب سے "قریبی دوست " امریکا ، افغانستان سے اپنے انخلاء کے بعد پاکستان پر اپنی پیار بھری نظریں جمائے بیٹھا ہے ۔ ڈرون حملوں کا سلسلہ تمام تر مخالفتوں کے باوجود بدستور جاری ہے بلکہ اب تو ان کے ساتھ کیمیائی ہتھیاروں کے تجربے کا عندیہ بھی دیا جا چکا ہے ۔ سچ ہے ایسے دوستوں کی موجودگی میں پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ۔
بدقسمتی سے پاکستان کی ناقص خارجہ پالیسی کی بدولت پاکستان اپنے حقیقی دوستوں سے تیزی سے محروم ہوتا جا رہا ہے ۔ وہ ممالک جو پاکستان کی دوستی کا دم بھرتے تھے ان کی دوستی سرد پڑتی جا رہی ہے ۔ پاکستان حکومت بیرونی معاملات پر توجہ کیا مرکوز کر سکے گی جبکہ اس کے اندرونی مسائل ایک بہت بڑا چیلنج بن چکے ہیں ۔ بڑھتی ہوئی کرپشن ، غربت اور بیروزگاری نے عوام میں انارکی و انتشار پیدا کر دیا ہے ۔ قومیں بڑی سے بڑی طاقتوں سے ٹکرا سکتی اور مشکل سے مشکل مصیبت کا سامنا کر سکتی ہیں لیکن جب ان کی ہمتیں پست اور حوصلے بکھر جائیں تو بادِ سموم کا محض ایک جھونکا ان کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیتا ہے ۔
یہ ٹھیک ہے کہ پاکستان کو اندرونی خلفشار کا سامنا ہے اور دوسری طرف تیزی سے پیدا ہوتی پاکستان مخالف دنیا ہے ۔ لیکن
طاقتیں دنیا کی ہم سے ہار جائیں گی سبھی
واقعی جس دن خدا کا آسرا لے لیں گے ہم

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے